دفاع پاکستان کونسل کے بعد آزاد امیدوار این اے 120 محمد یعقوب شیخ کو ایک اور بڑی حمایت مل گئی۔

لاہور (نیوز مانیٹرنگ)سابق وزیر اعظم آزاد کشمیر و مسلم کانفرنس کے سربراہ سردار عتیق احمد خان نے این اے120کے انتخابات میں امیدوار محمد یعقوب شیخ کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے لاہور میں مقیم کشمیریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ سترہ ستمبر کو انرجی سیور پر مہر لگا کر یعقوب شیخ کی کامیابی میں کردار اد اکریں۔

سابق وزیر اعظم آزاد کشمیر سردار عتیق احمد خان کی طرف سے لکھے گئے خط میں کہا گیاہے کہ میں بحیثیت صدر آل جموں و کشمیرمسلم کانفرنس حلقہ این اے 120میں رہائش پذیر جموں کشمیر کے باشندگان اور اس حلقہ کے رائے دہندگان سے حالیہ ضمنی انتخابات کی مناسبت سے دردمندانہ اپیل کرتا ہوں کہ اس الیکشن کو محض الیکشن نہیں بلکہ اسے ایک بڑے قومی مقصد کا ذریعہ سمجھ کر اپنا ووٹ دیا جائے۔اس الیکشن میں ایک طرف نواز لیگ ہے جس کے سربراہ نااہل وزیراعظم میاں نواز شریف ہیںجو کشمیری ماﺅں،بہنوں اور بچوں کے قاتل نریندر مودی اور بھارتی خفیہ ایجنسی کے چیف اجیت ڈوول کی گاڑی چلا کر فیملی کے پروگرام میںلانا اعزاز سمجھتے ہیں۔تو دوسری طر ف محمد یعقوب شیخ جو نظریئے،عقیدے،عمل اور کردارکے اعتبار سے کسی بھی بڑے سے بڑے کشمیری سیاستدان سے زیادہ تحریک آزادی کشمیر کے ہمدرد اور خیر خواہ ہیں۔انہوں نے کہا کہ محمد یعقوب شیخ جموں کشمیر کے ہمدرد ،خیر خواہ بہی خواہ اور انتہائی مخلص جاندار بھائیوں اور دوستوں میں شامل ہیں۔محمد یعقو ب شیخ کی کشمیر بنے گا پاکستان،نظریہ پاکستان اور تحریک آزادی کشمیر کے لئے خدمات نہایت قابل قدر اور قابل تحسین ہیں۔آزاد کشمیر کے تباہ کن زلزلہ کے متاثرین ہوں یا ہندوستانی فائرنگ سے متاثرہونے والے بیگناہ،نہتے اور معصوم کشمیر ی عوام کی امداد اور معاونت کرنے والوں میں محمد یعقوب شیخ کا نام سرفہرست ہے۔سردار عتیق احمد خاں نے خط میں مزید لکھا کہ جموں کشمیر کے اس حلقے میں موجود رائے دہندگان سے میری پرزور اپیل ہے کہ وہ محمد یعقوب شیخ کو اپنے ووٹ اور اپنے تعاون کا بہتر حقدار سمجھتے ہوئے اپنا کردار ادا کریں اور اس بات کا اہتمام کریں کہ تحریک آزادی کشمیر کا ہر ایک ووٹ محمد یعقوب شیخ کو پڑے۔وہ ہم سب کے بھر پور تعاون کے مستحق ہیں۔انہوں نے کہا کہ اللہ محمد یعقوب شیخ کو بھر پور کامیابی سے ہمکنار کرے۔یہی وہ لوگ ہیں جن کے ذریعے منتخب ایوانوں میں پاکستان،نظریہ پاکستان اور دو قومی نظریئے کی پوری طرح پیرے داری کی جاسکتی ہے۔

گول گپے کھانے والے ہوجائیں ہوشیار ۔۔۔پڑھ جر آپ بھی گول گپے کھانا چھوڑ دیں گے۔

🍲 *گول گپے__(پانی پوری)*

✍چھ دن سے میرے کزن کی بیٹی ہسپتال میں داخل تھی۔ اسکی ذہنی حالت ٹھیک نہیں تھی۔ پتہ چلا کہ چیختی ہے چلاتی ہے اور لوگوں کو کاٹتی ہے۔ مجھے پتہ چلا تو میں اسے دیکھنے ہسپتال گیا۔ بچی کی ٹانگیں اور ہاتھ باندھے ہوئے تھے اور وہ تڑپ رہی تھی۔ بارہ سال کی بچی ہے۔ ڈاکٹر صاحب سے ملا تو بولے ہیسٹیریا ہے۔ باپ سے پوچھا تو کہنے لگے اس کو سایہ ہو گیا ہے۔ والدہ نے کہا اسکی پھوپھو نے جادو کر دیا ہے۔ جتنے منہ اتنی باتیں۔ میں نے بچی کے پاس جا کر اسے پیار کیا اور پانی پلایا۔ وہ بیقرار تھی۔ کہتی ہے مجھے گول گپے کھانے ہیں۔ ڈاکٹر صاحب نے منع کیا ہے کہ اس کو کوئی چیز بازار سے نہیں دینی ہے۔ میرا ماتھا ٹھنکا۔ میں نے پوچھا کہ بچی کی یہ حالت کب سے ہے۔ والدہ نے بتایا کہ چھٹیوں کے آخری بیس ایام اپنے دادکوں کے گھر گئی تھی۔ وہاں سے جب واپس آئی ہے تو طبیعت ناساز ہے۔ چڑچڑی ہوگئی ہے۔ باہر نکل نکل کر بھاگتی ہے۔ بس کہتی ہے کہ گول گپے کھانے ہیں وہ بھی لا کر دئیے پر پسند نہیں آتے پھینک دیتی ہے۔ چیختی ہے چلاتی ہے۔ جوان ہے ایسی حرکتیں دیکھ کر کون اس سے شادی کرے گا۔ میں نے لڑکی سے تنہائی میں بات کرنے کی اجازت چاہی جو مل گئی۔

میں نے بچی کے ہاتھ پاؤں کھولے اور ٹیرس پر لے گیا۔ اسے پانی پلایا اور پوچھا کہ مجھے اپنا دوست سمجھو جو کچھ ہم میں بات ہوگی وہ راز ہی رہے گا۔ میں نے قسم کھائی۔ لڑکی کو کچھ حوصلہ ہوا تو کہنے لگی آپ اپنی ماں کی قسم کھائیں کہ کسی کو نہیں بتائیں گے۔ میں نے یہ قسم بھی اٹھا لی۔ لڑکی بولی کہ مجھے اپنے پھوپھو زاد کزن سے پیار ہو گیا ہے اور وہ بھی مجھے بہت چاہتا ہے مگر میری پھوپھو نہیں مانیں گی۔ میرا اپنے کزن سے کچھ جسمانی رشتہ بھی ہو گیا ہے اور میں اس کو چھوڑ نہیں  سکتی۔ ہم دونوں کئی کئی گھنٹے ساتھ رہے ۔ ان کے محلے میں ایک گول گپے والا ہے جو مجھے بہت اچھے لگتے ہیں۔ ہم دونوں وہ کھانے کے لئے جاتے تھے اور کھا کر اسی کے کیبن میں بیٹھ کر پیار محبت کی باتیں کرتے اور بھی بہت کچھ۔ ہمیں جیسے نشہ سا ہو گیا تھا ایک دوسرے کا۔ میں جب سے واپس لوٹی ہوں دل بہت بیقرار رہتا ہے اور جسم میں جیسے کچھ جل سا رہا ہے۔ میں نے اس سے اس کی پھوپھو کا نمبر لیا اور اس کو یقین دلایا کہ میں جو کچھ بھی کر سکا کروں گا۔

اگلے روز میں اس کی پھوپھو کے گھر تھا۔ رشتے دار تھے میری بہت عزت کی۔ میں نے اس کے بیٹے سے بازار تک ساتھ چلنے کو کہا اور ہم پیدل ہی شام کو گھر سے نکلے۔ باتوں باتوں میں میں نے لڑکی کے حوالے سے گول گپے کی تعریف کی اور یوں ہم اس دکان کے کیبن میں پہنچ گئے۔ گول گپے منگوائے گئے اور کھائے بھی ۔ بہت مزے دار تھے۔ الگ سا ذائقہ تھا۔ خیر میں نے کچھ پیک کروا لئیے اور ساتھ لے آیا۔ رات کو واپس شہر آیا اور وہ گول گپے ایک دوست کی لیب والے کو دیئے کہ اس کو چیک کردے۔ منشیات والے ادارے کو بھی ایک سیمپل دیا۔ اگلے روز کی رپورٹ میں پتہ چلا کہ مصالحہ جات میں ہیروئن ملائی گئی ہے۔ رپورٹ دیکھ کر میں ششدر رہ گیا۔ ایک لمحے کے لیے دم بند سا ہو گیا۔ اسی لمحے محکمہ انسداد منشیات کے ارادے سے رابطہ کیا اور اس گول گپے والے کی دکان پر ریڈ کیا۔ وہاں سے شراب، ہیروئن اور چرس برآمد ہوئی۔ یہ باقاعدہ ایک منشیات کا اڈہ تھا اور گول گپے والا اپنے گول گپوں میں گھول کر ہیروئن کھلا رہا تھا۔ نوجوان بچے بچیوں کی خلوت کے لئے کیبن بھی تھے جہاں ان کے ملازمین کی زیر نگرانی قبیحہ جنسی جرائم کا سلسلہ جاری تھا۔ جو لگ گئے وہ یہاں سے ہٹ نہیں سکتے تھے۔ اور جو کچھ کرتے تھے تو ان کی وڈیو بنتی تھی اور بلیک میلنگ ہوتی تھی۔ یہی ان بچوں کے ساتھ بھی ہوا۔ نشہ الگ لگ گیا اور گناہ الگ کر بیٹھے جو اس بچی کو پیار لگا۔ ان کو پکڑا کر بچی کی طرف لوٹا اور ڈاکٹر صاحب کو اعتماد میں لے کر بچی کو ترک منشیات کے ادارے میں داخل کروا کر علاج کروایا۔ اس کی پھوپھو سے کھل کر بات کی اور بچے کو بھی علاج کے لیے بلوایا اور اس کا بھی علاج کروانے کے بعد میں نے دونوں گھرانوں کو آمنے سامنے بٹھایا اور ان سے سارا معاملہ کہ دیا۔ کچھ قسم تو ٹوٹی مگر اللہ تعالیٰ سے توبہ کر لی اور کفارہ بھی ادا کیا مگر میری کوششیں سے وہ بچے منگنی کے بندھن میں بندھ گئے۔

*_یہ تو تھا واقعہ ۔۔ اب آئیں اصل مسئلے پر۔۔_*

 اور وہ یہ ہے کہ ہمارے بچوں کے ساتھ یہ ہو کیا رہا ہے۔ سکولوں کے باہر ریہڑیوں پر اور سکول کالجوں کی کینٹینوں پر محلے میں پھرتے ریہڑی اور چھابڑی والے خوانچے والے ہمارے بچوں کے ساتھ کیا کچھ کر رہے ہیں اسکا علم اکثر والدین کو ہے ہی نہیں۔ یہ لوگ اپنی چیز بیچنے کے لیے جو جو کچھ کر رہے ہیں اس کا عشر عشیر بھی ہمیں نہیں معلوم۔ ہمارے بچے اب نشوں پر لگ چکے ہیں۔ اور ہمیں معلوم ہی نہیں۔ ہم بحیثیت مجموعی اپنی اولادوں سے غافل ہیں۔

براہ کرم ان خوانچہ فروش مافیا سے ہمیں بچنا ہوگا۔ حکومت بیخبر ہے تو والدین اور اساتذہ کو جاگنا ہوگا۔ ان

تک اپنے بچوں کو نہ جانے دیں۔ نشہ نہ بھی ہو تو ان کی گندگی ہی بہت ہے بچوں کی صحت تباہ کرنے کے لئے۔

یہ بچے ہمارا مستقبل ہیں ان کو نشئی اور گمراہ ہونے سے بچا لیں۔ گول گپے والا تو گول گپے بیچ جائے گا مگر ہماری پوری نسل نشہ آور بن کر تباہ ہو جائے گی۔

*_جاگتے رہیئے ورنہ سب کچھ سو جائے گا۔۔_*

*_یا اللہ ہماری حفاظت فرما ان دشمنوں سے آمین۔_*

محکمہ ریلوے نے 70 ویں یوم آزادی پر آزادی ٹرین کا شیڈول جاری کردیا۔

 محکمہ ریلوے نے 70 ویں یوم آزادی پر آزادی ٹرین کا شیڈول جاری کردیا۔
راولپنڈی(پنڈی اپڈیٹس)پاکستان ریلویز کی طرف سے70ویں یوم آزادی پرچلائی جانے والی آزادی ٹرین 12اگست 2017سے مارگلہ ریلوے اسٹیشن اسلام آباد سے اپنے سفر کا آغاز کر ے گی۔آزادی ٹرین چاروں صوبوں سے یہ سفر 25اگست کو شام 6بجے کراچی کینٹ پہنچ کر مکمل کرے گی۔ اس سلسلے میں باقاعدہ شیڈول جاری کر دیا گیا ہے ۔ شیڈول کے مطابق آزادی ٹرین ہفتے کے روز دوپہر 12بجکر 30 منٹ پر روانہ ہو کر سب سے پہلے شام 4بجکر30منٹ پرپشاور کینٹ پہنچے گی۔ 13اگست کو پشاور سے صبح 10بجکر30منٹ پر راولپنڈی کے لیے روانہ ہو کر13اگست کوشام 7بجکر15منٹ پرراولپنڈی پہنچے گی۔ 15اگست کو صبح 9بجکر15منٹ پر راولپنڈی سے روانہ ہوکررات 10بجے لاہورپہنچے گی۔دودن لاہور میں رکنے کے بعد17اگست کولاہور سے صبح9بجے ملتان کے لئے روانہ ہو کررات 11بجکر30منٹ پرملتان پہنچے گی۔ 18اگست کو ملتان سے صبح9بجے خان پور کے لئے روانہ ہو کررات7بجکر19منٹ پرخان پورپہنچے گی۔ ایک دن وہاں رکنے کے بعد 19اگست کو خان پور سے صبح 8بجکر30منٹ پرروانہ ہوکررات8بجے سکھرپہنچے گی ۔20اگست کو سکھر سے صبح 9بجکر30منٹ پرروانہ ہوکرشام 7بجے سبی پہنچے گی۔ایک دن وہاں رکنے کے بعد سبی سے21اگست کو صبح 7بجے روانہ ہوکرشام 5بجے کوئٹہ پہنچے گی۔23اگست کو کوئٹہ سے صبح 7بجے روانہ ہوکرشام 7بجکر30منٹ پر سکھر پہنچے گی۔ ایک دن وہاں قیام کرنے کے بعد24اگست کو سکھر سے صبح 8بجے روانہ ہوکرشام 7بجے نواب شاہ پہنچے گی اوروہاں سے براستہ ٹنڈو آدم حیدر آباد پہنچے گی ۔ حیدرآباد ایک رات رکنے کے بعدبراستہ کوٹری کراچی کینٹ کے لئے روانہ ہو گی اور 25اگست کو شام 06بجے کراچی پہنچ کر اپنا سفر مکمل کرے گی۔ مزیدبرآں آزادی ٹرین پانچ گیلریز اورچھ فلوٹس پرمشتمل ہوگی پانچوں گیلریزآزادی کے حصول میں دی گئی قربانیوں کوظاہرکرتیں ہیں۔ آرمڈفورسزکی قربانیوں ، کشمیرمیں بھارتی جارحیت بھی گیلریز میں دکھائی گئی ہیں۔آزادی ٹرین کے چھ فلوٹس پنجاب، خیبرپختونخواہ، سندھ، بلوچستان ، گلگت بلتستان اورآزادکشمیرکی ثقافت کواجاگرکرتے ہیں۔

سابق وزیراعظم کی فیملی کا سامان بینظیر ائیر پورٹ پہنچا دیا گیا۔

اسلام آباد(پنڈی اپڈیٹس ): سابق وزیراعظم محمد نوازشریف کی فیملی اور سامان کیلئے 2خصوصی طیارے بے نظیرایئرپورٹ پرپہنچ گئے ہیں. میڈیا رپورٹس کے مطابق مسلم لیگ ن کے قائد محمد نوازشریف کے اہلخانہ اور ان کے سامان کولاہورمنتقل کرنے کیلئے دو خصوصی طیارے اسلام آبادایئرپورٹ پرپہنچ گئے ہیں.جس کے پیش نظرسابق وزیراعظم نوازشریف کی فیملی بے نظیرایئرپورٹ کیلئے روانہ ہوگئی ہے.جبکہ ان کاسامان بھی ایئرپورٹ پرپہنچادیاگیاہے.تاہم کچھ دیرمیں نوازشریف کی فیملی لاہورکیلئے روانہ ہوگی.

عمران خان نے راولپنڈی میں جلسہ کا اعلان کردیا۔

عمران خان نے راولپنڈی میں جلسہ کا اعلان کردیا۔
راولپنڈی(پنڈی اپڈیٹس)تحریک انصاف کے چئرمین عمران خان نے راولپنڈی میں 13 اگست کو جلسہ کا اعلان کردیا ہے نجی ٹی وی کیمطابق راولپنڈی میں 13 اگست کو عوامی تحریک کے سربراہ شیخ رشید احمد کے ساتھ مل جلسہ کریں گے ۔ذرائع کیمطابق 13 اگست کی رات 12 بج کر ایک منٹ پر شیخ رشید احمد آزادی پروگرام بھی  کریں گے۔

ملی مسلم لیگ کے نام سے نئی سیاسی پارٹی بن گئی۔

اسلام آباد (پنڈی اپڈیٹس) ملی مسلم لیگ کے نام سے نئی سیاسی پارٹی قائم کر دی گئی۔ الیکشن کمیشن میں رجسٹریشن کیلئے درخواست جمع کروانے کے بعد تنظیمی ڈھانچہ کا اعلان کر دیا گیا۔تنظیم کے رہنماﺅں نے پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ نظریہ پاکستان کی سوچ رکھنے والی تمام مذہبی و سیاسی جماعتوں کو ساتھ ملا کر وسیع اتحاد قائم کریں گے۔سیاستدانوں کی جانب سے اپنی اصلاح کی بجائے آئین کی دفعہ 62، 63کو ختم کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں‘ یہ روش درست نہیں ہے۔ کشمیری تکمیل پاکستان کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ملی مسلم لیگ تحریک آزادی کشمیر کیخلاف سازشیں ناکام بنانے کیلئے بھرپور کردارا دا کرے گی۔ خواتین کو ملی مسلم لیگ میں بھرپور نمائندگی دیں گے۔اسلام نے اقلیتوں کے حقوق کا سب سے زیادہ تحفظ کیا ہے۔کشمیریوں کے محسن حافظ محمد سعید و دیگر رہنماﺅں کو فی الفور رہا کیا جائے۔ پاکستان میں 73ءکے آئین کے مطابق کتاب و سنت کو بالادستی حاصل ہے۔ نظریہ پاکستان ہی بقائے پاکستان ہے‘ کے تحت سیاست کریں گے۔ ہماری سیاست خدمت انسانیت ہے۔
ہم لسانی و گروہی بنیادوں پر پارٹی بازی کی سیاست کو درست نہیں سمجھتے۔ منظم منصو بہ بندی کے تحت ملک کو لبرل ازم اور سیکولرازم کے راستہ پر ڈالا جارہا ہے۔ تعلیمی اداروں میں نظریہ پاکستان کو نصاب تعلیم کی بنیاد بنانا چاہیے۔
ان خیالات کا اظہار ملی مسلم لیگ پاکستان کے صدر سیف اللہ خالدنے اسلام آباد میں پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر سیکرٹری جنرل شیخ فیاض احمد، نائب صدر مزمل اقبال ہاشمی، سیکرٹری انفارمیشن تابش قیوم، فنانس سیکرٹری محمد احسان، سیکرٹر ی پبلیکیشن فیصل ندیم،جوائنٹ سیکرٹری انجینئر محمد حارث اور حق نواز گھمن بھی موجود تھے۔